Monday, 17 September 2012

I LOVE Muhammad PBUH

جو لوگ خدا اور اس کے رسول سے لڑائی کریں اور ملک میں فساد کرنے کو دوڑتے پھریں ان کی یہی سزا ہے کہ قتل کر دیئے جائیں یا سولی چڑھا دیئے جائیں یا ان کے ایک ایک طرف کے ہاتھ اور ایک ایک طرف کے پاؤں کاٹ دیئے جائیں یا ملک سے نکال دیئے جائیں یہ تو دنیا میں ان کی رسوائی ہے اور آخرت میں ان کے لیے بڑا (بھاری) عذاب تیار ہے

الْمَآئِدَةً- 33

اللہ تعالیٰ نے واضح فیصلہ فرما دیا۔ توہین رسالت کرنے والوں کے بارے میں قرآن کا دو ٹوک اور واضح فیصلہ یوں ہے :
”ان پر ہر جانب سے لعنتیں برسیں گی یہ جہاں ملیں گے پکڑے جائیں گے اور قتل ہو کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیے جائیں گے۔“ (الاحزاب : 61

سورہ توبہ کی اس آیت میں اللہ نے ان سب چیزوں سے زیادہ اللہ اور اسکے رسول سے محبت کا تقاضہ کیا ہے، جس میں اولاد بھی شامل ہے:

۲۴:کہہ دو کہ اگر تمہارے باپ اور بیٹے اور بھائی اور عورتیں اور خاندان کے آدمی اور مال جو تم کماتے ہو اور تجارت جس کے بند ہونے سے ڈرتے ہو اور مکانات جن کو پسند کرتے ہو خدا اور اس کے رسول سے اور خدا کی راہ میں جہاد کرنے سے تمہیں زیادہ عزیز ہوں تو ٹھہرے رہو یہاں تک کہ خدا اپنا حکم (یعنی عذاب) بھیجے۔ اور خدا نافرمان لوگوں کو ہدایت نہیں دیا کرتا-
خلیفہ ہارون الرشید نے امام مالک سے گستاخ رسول صلی الله عليه وسلم کا حکم دریافت کیا
تو آّپ نے فرمایا ….. “ما بقاء الامّۃ بعد شتم نبیّہا ؟”
اس امت کے باقی رہنے کا کیا جواز ہے کہ جس کے نبی کی توہین کر دی جا ۓ؟؟

No comments:

Post a Comment